اِمام تقی
الدین ابو الحسن السبکی (683۔ 756ھ)
اِمام تقی الدین ابو الحسن علی بن عبد الکافی السبکی (1284۔ 1355ء)
کے بارے میں شیخ اِسماعیل حقی (1063۔ 1137ھ) فرماتے ہیں:
وقد اجتمع عند الإمام تقي الدين السبکي جمع کثير من علماء عصره،
فأنشد منشد قول الصرصري في مدحه عليه السلام :
قليل لمدح المصطفي الخط بالذهب
علي ورق من خط أحسن من کتب
وإن تنهض الأشراف عند سماعه
قياما صفوفا أو جثيا علي الرکب
علي ورق من خط أحسن من کتب
وإن تنهض الأشراف عند سماعه
قياما صفوفا أو جثيا علي الرکب
1. اِسماعيل حقي، تفسير روح البيان، 9 : 56
2. حلبي، إنسان العيون في سيرة الأمين المأمون، 1 : 84
2. حلبي، إنسان العيون في سيرة الأمين المأمون، 1 : 84
’’اِمام تقی الدین سبکی کے ہاں اُن کے معاصر علماء کا ایک کثیر گروہ
جمع ہوتا اور وہ سب مل کر مدحِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اِمام صرصری
حنبلی کے درج ذیل اشعار پڑھتے :
(حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدح میں چاندی کے ورق پر
سونے کے پانی سے اچھے خوش نویس کے ہاتھ سے نہایت خوبصورت انداز میں لکھنا بھی کم
ہے، اور یہ بھی کم ہے کہ دینی شرف والے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذکر جمیل کے
وقت صفیں بنا کر کھڑے ہوجائیں یا گھٹنوں کے بل بیٹھ جائیں۔)
No comments:
Post a Comment
Note: only a member of this blog may post a comment.