Friday, January 25, 2013

اِمام عماد الدین بن کثیر اور جشنِ میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


 اِمام عماد الدین بن کثیر (701۔ 774ھ)

اِمام حافظ عماد الدین ابو الفداء اسماعیل بن کثیر (1301۔ 1373ء) ایک نام وَر مفسر، محدث، مؤرّخ اور فقیہ تھے۔ آپ کی تحریر کردہ ’’تفسیر القرآن العظیم‘‘ ایک مستند تفسیر ہے۔ آپ نے ’’جامع المسانید والسنن‘‘ میں اَحادیث کا ایک وسیع ذخیرہ جمع کیا ہے۔ تاریخ کے میدان میں آپ کی ’’البدایۃ والنہایۃ‘‘ کے نام سے ایک ضخیم تصنیف موجود ہے۔ اِس کتاب میں اُنہوں نے شاہِ اِربل ابو سعید المظفر کے جشنِ میلاد کے بارے میں تفصیل سے لکھا ہے۔ اس کے علاوہ اِمام ابن کثیر نے ’’ذکر مولد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ورضاعہ‘‘ کے نام سے ایک رسالہ بھی تالیف کیا ہے۔ آپ لکھتے ہیں :
أول ما أرضعته ثويبة مولاة عمّه أبي لهب، وکانت قد بشرت عمه بميلاده فأعتقها عند ذلک، ولهذا لما رآه أخوه العباس بن عبد المطلب بعد ما مات، ورآه في شرّ حالة، فقال له : ما لقيت؟ فقال : لم ألق بعدکم خيراً، غير أني سقيت في هذه. وأشار إلي النقرة التي في الإبهام. بعتاقتي ثويبة.
وأصل الحديث في الصحيحين.
فلما کانت مولاته قد سقت النبي صلي الله عليه وآله وسلم، من لبنها عاد نفع ذلک علي عمه أبي لهب، فسقي بسبب ذلک، مع أنه الّذي أنزل اﷲ في ذمّه سورة في القرآن تامة.
’’سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا ابو لہب کی کنیز ثویبہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دودھ پلایا تھا۔ اُس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اِس چچا کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوش خبری دی تو اُس نے (اِس خوشی میں) اُسی وقت اُسے آزاد کر دیا۔ پس جب اُس کے مرنے کے بعد اُس کے بھائی حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ نے اُسے خواب میں بری حالت میں دیکھا تو پوچھا : تیرا کیا حال ہے؟ پس اُس نے کہا : تم سے بچھڑنے کے بعد مجھے کوئی سکون نہیں ملا۔ اور اپنی شہادت کی انگلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنے لگا۔ سوائے اس کے کہ ثویبہ کو آزاد کرنے کی وجہ سے مجھے اِس سے پانی پلایا جاتا ہے۔ ’’اصل حدیث ’’صحیحین‘‘ میں ہے۔
’’پس جب اُس کی خادمہ نے دودھ پلایا تو اُس کے دودھ پلانے کے نفع سے اﷲ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا ابو لہب کو محروم نہ رکھا، بلکہ اِس وجہ سے (اُس پر فضل فرماتے ہوئے) ہمیشہ کے لیے اُس کی پیاس بجھانے کا اِنتظام فرما دیا حالاں کہ اِسی چچا کی مذمت میں قرآن حکیم میں ایک مکمل سورت نازل ہوئی تھی۔‘‘
ابن کثير، ذکر مولد رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ورضاعه : 28، 29


No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.